مقبول خبریں
تازہ ترین خبریں
اسلام آباد میں بیٹھے بابو خود کام کرتے ہیں نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں: بلاول
1-دسمبر،2023
تعلیمی ڈگری کے بغیر عروج پانے والے دنیا کے 6 بڑے نام

تعلیمی ڈگری یقیناً اہمیت رکھتی ہے چاہے ملازمت کرنا ہو یا کاروبار ۔ لیکن دنیا میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے عملی طور پر یہ ثابت کر دیا ہے کہ ڈگری کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتی اور آج بڑی بڑی ڈگریاں رکھنے والےبھی ان کے نیچے کام کر رہے ہیں جب کےوہ خود اس کام کی ڈگری نہیں رکھتے۔
بین الاقوامی میگزین میں ایسے 6 افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ جس کام میں عروج تک پہنچے اس کی انکے پاس کوئی ڈگری ہی نہیں تھی۔
اسٹیو جابز(ایپل کمپنی ):
ایپل کمپنی کے مالک اسٹیو جابز کو پڑھائی میں شروع سے مشکلات کا سامنا رہا لیکن اس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ کم ذہین تھے۔ 1955 میں پیدا ہونے والے اسٹیو جابز کا دل جلد ہی تعلیم سے اچاٹ ہو گیا اور انہوں نے کاروبار شروع کرنے کا ارادہ باندھتے ہوئے کیلی فورنیا کی راہ لی۔
یہ 70 کی دہائی کا آغاز تھا انہوں نے وہاں کے ریڈ کالج میں داخلہ بھی لیا تاہم پڑھائی کا سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور انہوں نے کالج چھوڑ دیا اور اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایپل کمپنی کا آغاز کیا۔اس سے قبل ان کے دوست کسی حد تک کمپیوٹر بنا چکے تھے دونوں نے مل کر ایپل ون ڈیوائس کے 50 یونٹ مقامی طور پر کچھ دکانداروں کو فراہم کرنے کا معاہدہ کیا تھا جس کو 30 روز میں پورا کیا گیا۔اس کے بعد کمپنی نے مزید ٹیکنالوجیز متعارف کروائیں۔ آج ایپل دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہے اورا سٹیو جابز اس کے صدر رہے ہیں۔
کچھ اندرونی مسائل کی وجہ سے اسٹیوجابز نے ایپل کو چھوڑ دیا تھا جس کے بعد 1997 میں وہ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے۔ تاہم اسٹیو کے دوبارہ جوائن کرنے کے بعد کمپنی کو پے در پے کامیابیاں حاصل ہوئیں اور آپریٹنگ سسٹم آئی ٹیونز، آئی پوڈ، آئی فون اور آئی پیڈ جیسی مصنوعات تیار کی گئیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق سٹیو جابز کی موت کے وقت ان کی دولت 24 ارب ڈالر تھی۔
مارک زکربرگ( فیس بک/ میٹا کمپنی ):
دنیا کے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے مالک مارک زکر برگ اس فہرست میں شامل ہیں۔مارک اسکول کے دنوں سے ہی کمپیوٹر سے بہت لگاؤ رکھتے تھے اور انہوں نے 2004 میں اپنے بیڈروم سے فیس بک کے خیال پر کام شروع کیا تھا۔
وہ اپنی گریجویشن مکمل نہیں کر پائے تھے۔مارک زکر برگ اگرچہ ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم تھے تاہم انہوں نے تعلیم ادھوری چھوڑی اور کیلیفورنیا منتقل ہو گئے تھے جس کے بعد انھوں نے اپنے پلیٹ فارم پر کام جاری رکھا اور وہ اس قدر مشہور ہو گیا کہ ان کو آگے پڑھنے کا موقع نہیں ملا۔اس وقت مارک زکر برگ دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ہیں اور ان کی دولت کا تخمینہ 36 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جو کہ ڈگری کے بغیر ان کی ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
مائیکل ڈیل(ڈیل ):
مائیکل ڈیل شروع سے ہی غیرمعمولی صلاحیت کے حامل تھے جو بچپن میں ہی نظر آنا شروع ہو گیا تھا۔ انہوں نے بہت چھوٹی عمر میں سٹاک مارکیٹ اور قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری کی اور صرف اس لیے’ایپل ٹو‘ کمپیوٹر خریدا تاکہ اس کو کھول کر اس کے اندر کی اشیا کا جائزہ لے سکے کہ دھاتوں کی بناوٹ کس انداز میں کی گئی ہے۔
اس وقت وہ ٹیکساس یونیورسٹی کی تعلیم بھی حاصل کر رہے تھے اور انہی دنوں انہوں نے تعلیم ادھوری چھوڑ کر کمپیوٹر اپ گریڈز بنائیں اور ساتھی طلبہ کو فروخت کیں۔اس کے ساتھ انہیں احساس ہوا کہ ان کی فیلڈ کچھ اور ہے اور یونیورسٹی چھوڑ کر اپنے گیراج میں ’ڈیل‘ کمپنی کی بنیاد رکھی اور وہی سے کام شروع کیا۔آج ان کی کمپنی کا شمار دنیا کی چند بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔
لیری ایلیسن(اوریکل ):
لیری ایلیسن کی پرورش ان کی خالہ نے کی۔ا سکول کے بعد جب وہ یونیورسٹی پہنچے تو اوسط درجے کے طالب علم تھے تاہم امتحانات سے قبل ہی انہوں نے اچانک یونیورسٹی چھوڑ دی۔ان کو کمپیوٹر پروگرامنگ سے دلچسپی تھی۔ اس وقت یہ ایک نیا سبجیکٹ تھا مگر ان کے ذہن میں جو آئیڈیاز تھے ان پر کام شروع کر دیا اور ایمپیکس کمپنی میں شمولیت اختیار کی اور سی آئی اے کے لیے ڈیٹا بیس تیار کیا۔
اس کے بعد وہ ایمپیکس سے الگ ہو گئے اور اوریکل کے نام سے اپنی الگ کمپنی بنائی۔ابتدائی برسوں میں انہیں مشکلات کا سامنا رہا تاہم جلد ہی ان کی کمپنی بہترین ڈیٹا بیس سرور بنانے والے پلیٹ فارم کے طور پر ابھری اور کامیابی حاصل کی۔آج ایلیسن کے پاس 56 ارب 20 کروڑ ڈالر کے اثاثے ہیں۔
تھیو ڈوٹ(گیٹ وے کمپیوٹر):
تھیوڈوٹ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جوتعلیم مکمل نہ کر سکے تاہم کمپیوٹر میں دلچسپی کی وجہ سے ان کی زندگی کا راستہ متعین ہو گیا۔ تھیو ڈور نے 1985 میں گیٹ وے کے نام سے کمپیوٹرز بنانے کا سلسلہ شروع کیا۔
تھیو ڈ 2005 تک اس کمپنی کے سی ای او رہے جس کے بعد اس کو ایسر نے خرید لیا۔تھیو ڈوٹ بھی اربوں ڈالرکمانے میں کامیاب رہے۔
ٹائی وارنر( بینی بیبیز ):
ٹائی وارنز کو شروع سے اداکاری کا شوق تھا جس کی وجہ سے انہوں نے مشی گن کے کالامازو کالج میں تعلیم کا سلسلہ ادھورا چھوڑا کیونکہ وہ شکاگو جا کر اداکاری کرنا چاہتے تھے۔تاہم وہاں پہنچنے کے بعد انہیں خاصے مسائل کا سامنا رہا اور کھلونے بنانے والی ایک کمپنی میں کام شروع کیا جہاں سے انہیں بعدازاں نکال دیا گیا۔
اس پر انہوں نے خود کھلونے بنانے کا ارادہ کیا اور 1986 میں بینی بیبیز کے نام سے کھلونے متعارف کروائے جو بہت مقبول ہوئے۔ جس کے بعد ان کی کمپنی سے کئی مزید کمپنیاں نکلیں اور کاروبار اربوں ڈالر تک پہنچ گیا۔