ہفتہ، 2-دسمبر،2023
ہفتہ، 2-دسمبر،2023

نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں 51 مسلمانوں کو قتل کرنے والے مجرم کی سزا کیخلاف اپیل دائر

مارچ 2019 میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 مسلمان نمازیوں کو قتل کرنے والے خود ساختہ سفید فام بالادست نے عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

دارالحکومت ویلنگٹن میں اپیل کورٹ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ سماعت کی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

اس وقت کے 29 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کو اگست 2020 میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 افراد کے قتل اور 40 دیگر کے قتل کی کوشش کے الزام میں بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جو نیوزی لینڈ کی تاریخ کی بدترین اجتماعی فائرنگ تھی۔

آسٹریلوی شہری نے فوجی طرز کے نیم خودکار ہتھیاروں سے لیس ہو کر مساجد پر دھاوا بول دیا تھا، نماز جمعہ کے لیے جمع ہونے والے مسلمانوں پر اندھا دھند فائرنگ کی اور قتل کو سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریم کیا۔

یہ بھی پڑھیں : کرائسٹ چرچ مسجد حملے کے ہیروز کیلئے نیوزی لینڈ کے اعلیٰ ترین ایوارڈ کا اعلان

یہ پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈ کی عدالت نے کسی کو پوری زندگی کے لیے قید کی سزا سنائی تھی۔ جج کیمرون مینڈر نے کہا کہ وہ جرم کی شدت کو دیکھتے ہوئے سخت ترین ممکنہ سزا دے رہے ہیں۔ آپ کے جرائم اتنے برے ہیں، یہاں تک کہ اگر آپ کو مرنے تک حراست میں رکھا جائے تو یہ سزا اور ملامت کے تقاضوں کو پورا نہیں کرے گا۔

بندوق بردار کی اپیل کی درخواست کے بارے میں پوچھے جانے پر، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اس کی کہانی ایک ایسی کہانی ہے، جس کو نہیں بتایا جانا چاہیئے اور اس کا نام دہرایا نہیں جانا چاہیئے۔ ہمیں اسے کچھ نہیں دینا چاہیئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top