ہفتہ، 2-دسمبر،2023
ہفتہ، 2-دسمبر،2023

اسرائیل کا غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق

اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کی اجازت دینے کیلئے روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جمعرات سے شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنے فوجی آپریشن میں چار گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد شروع کرے گا۔

اس وقفے کے دوران ان علاقوں میں کوئی فوجی کارروائی نہیں ہوگی اور اسرائیل کم از کم تین گھنٹے پہلے وقفے کا اعلان کرے گا۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ یہ وقفے صحیح سمت میں ایک قدم ہیں جس سے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور شہریوں کو فعال لڑائی سے دور محفوظ علاقوں کی طرف انخلا کرنے میں مدد ملے گی۔

اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور کا کہنا ہے کہ بدھ کو 50 ہزارافراد نے شمال سے جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کی جو اس ہفتے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد تھی، اتوار سے اب تک مجموعی طور پر 72ہزارافراد شمالی غزہ سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ مصر پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے مصری جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل سے ملاقات کی اور غزہ کی پٹی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اسماعیل ہنیہ کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا کسی قسم کا معاہدہ طے پایا ہے۔

ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ابھی بات چیت جاری ہے اور کوئی معاہدہ نہیں ہوا، اگر کوئی معاہدہ طے پایا تو اس کا واضح طور پر اعلان کیا جائےگا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کی لڑائی میں کسی بھی انسانی وقفے کے لیے اقوام متحدہ کےساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہوگی اور تمام فریقین کی رضامندی درکار ہوگی۔

ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تمام فریقین کی رضامندی سے ہی انسانی وقفہ صحیح معنوں میں موثر ہوگا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں زمینی لڑائی کے علاوہ فضائی حملے بھی کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 10 ہزار سےزائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ۔

یہ پڑھیں : اسرائیل کے لئے ڈراؤنا خواب : غزہ میں حماس کا سربراہ یحییٰ السنوار کون ہے؟

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top