لاہور: بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے نیب نئی چیز نہیں، آمر کے بنائے قانون کو تبدیل ہونا چاہیے، سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ متوقع تھا۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سی ای سی میں قرارداد منظور کی گئی، سی ای سی میں سیاسی اور معاشی بحران پر بھی بات ہوئی، سی ای سی اجلاس میں معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے، عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے ریلیف ملنا چاہیے، عوام پیٹرول، بجلی، چینی کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیے، لیول پلئینگ فیلڈ پر اعتراضات آصف زرداری کے سامنے رکھے، سیاسی عدم استحکام الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے ختم ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عجیب بات ہے ایک جماعت کو پہلے سے پتہ ہے کہ فروری میں الیکشن ہونگے : بلاول بھٹو
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے، الیکشن شیڈول کے بعد انتخابی اتحاد کا فیصلہ کیا جائے گا، کردار کشی مہم کے سلسلے میں ایک جماعت کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کسی نے میاں صاحب سے یہ سوال نہیں کیا کہ کراچی میں کتنا وقت گزارا، پیپلزپارٹی خود کو ایک صوبے کی جماعت نہیں سمجھتی، پیپلزپارٹی نے لاہور میں جنم لیا ہے، 213 میں آر او الیکشن کراکے پیپلزپارٹی کو پنجاب سے نکالا گیا، غلط فہمی ہے کہ پی پی ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے، جنرل پاشا پیپلزپارٹی کو پنجاب سے نکالنے میں ملوث ہے، ایک اتحادی مشکل میں پاؤں، مشکل کے بعد گلا پکڑتے ہیں، اسکرین پر دیکھیں کس کی شکلیں مایوس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کسی صوبے میں کمزور نہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے: شازیہ مری
بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہمارے لیے نیب نئی چیز نہیں، آمر کے بنائے قانون کو تبدیل ہونا چاہیے، سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ متوقع تھا۔