کراچی: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما) سندھ کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبدالقادر سومرو کورونا وائرس کے سبب پیر کے روز انڈس ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر عبد القادر سومرو کورونا وائرس کا شکار مریضوں کے علاج میں مصروف تھے اور اسی دوران وہ خود بھی کرونا سے متاثر ہوئے اور کئی روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد آج پیر کے روز خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
ڈاکٹر عبد القادر سومرو اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے ناظم، پاکستان اسٹیل مل ہسپتال کے چیف میڈیکل آفیسراور فریدہ یعقوب ہسپتال کے ایم ایس رہ چکے ہیں۔
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
نائب صدر الخدمت سندھ ڈاکٹر عبدالقادر سومرو اللہ کو پیارے ہو گئے ۔
ڈاکٹر صاحب کو دوران پریکٹس کورونا لاحق ہوا اور انڈس اسپتال میں زیر علاج تھے۔ #RIP_DrQadirSoomro pic.twitter.com/ianebH7ceR— Jamaat e Islami Karachi (Official) (@KarachiJamaat) April 6, 2020
ڈاکٹر عبد القادر سومرو کے انتقال پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امرا اور سیکریٹری اطلاعات سمیت دیگر نے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کی مغفرت، لواحقین و پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیر اعظم ریلیف فنڈ : جی ٹی وی کی لائیو ٹیلی تھون کے دوران کروڑوں روپوں کی امداد کا اعلان
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے بھی ڈاکٹر عبد القادر سومرو کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات پر انہیں خراج ِ تحسین پیش کیا۔
الخدمت ہسپتال تھرپارکر کے ایم ایس اور الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر عبدالقادرسومرو مریضوں کا علاج کرتے کورونا وائرس کا شکار ہوئے اور آج خالق حقیقی سے جا ملے۔ اللہ مغفرت اور قربانی قبول فرمائے۔ آمین
قوم اس مشکل وقت میں اپنے محسن اور اصل ہیرو کی قربانی ہمیشہ یاد رکھے گی pic.twitter.com/d7sVKWL5h1— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) April 6, 2020
سراج الحق نے کہا کہ مرحوم عبدالقادر سومرو نے ساری زندگی انسانیت کی خدمت میں لگا دی اور وہ آخری دم تک بھی کرونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے ایک مسیحا کے طور پر مصروف عمل رہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ مرحوم نے بحیثیت اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے ناظم اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے صدر کے طور پر بھی متحرک و فعال کردار ادا کیا اور مثالی خدمات انجام دیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے ڈاکٹر اسامہ 22 مارچ کو زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئے تھے۔