جی ٹی وی نیٹ ورک
اہم خبریں

عمران خان، قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 لگانا چاہیے تھا : ملک احمد خان

آرٹیکل 6 لگانا

اسلام آباد : معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کیخلاف جو فیصلہ آئے اس پر احتجاج شروع کردیتے ہیں، ان کے خلاف آرٹیکل 6 لگانا چاہیے تھا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی تھی۔ پی ٹی آئی نے منظم انداز میں الیکشن کمیشن کیخلاف مہم چلائی۔ ڈسکہ الیکشن میں تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی۔ پی ٹی آئی کی طرف سے الیکشن کمیشن کے لوگوں کو دھمکایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف جو فیصلہ آئے اس پر احتجاج شروع کردیتے ہیں۔ ای وی ایم کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے کہا فوری عمل شروع نہیں ہوسکتا۔ جس پر پی ٹی آئی نے منفی مہم چلائی۔ عمران خان کہہ رہے تھے الیکشن کمیشن ہمارے خلاف فیصلے دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان کو جیل میں ڈالنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے : عمران اسماعیل کا دعویٰ

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالتوں کو دھمکیاں دیں۔ فواد چودھری کو کسی صورت دھمکی نہیں دینی چاہیے تھی۔ امید نہیں تھی فواد چیف الیکشن کمشنر کیلئے ایسا بیان دیں گے۔ ان کے ساتھ ظلم ہوگا تو مذمت کروں گا۔ انہیں کپڑا ڈال کر پیش نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ فرخ حبیب کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ انہوں نے پولیس کو روکنے کی کوشش کی، دھمکیاں دیں۔ ادارے آئین کے مطابق کام کریں تو اس میں برائی کیا ہے۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آرٹیکل 6 نہ لگا کر غلطی کی۔ عمران خان، قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 لگانا چاہیے تھا۔ 30 لوگوں کی پارٹی تھی، لوگوں کو پکڑ پکڑ کر ان کے ساتھ جوڑا گیا۔ حکومت بنانے کے لیے مخالفین کے خلاف مقدمات بنائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پرویز الہٰی نے عمران خان کی مداخلت پر اسمبلی توڑی۔ کیا ملک میں سارا سال الیکشن کا تماشا لگا رہے گا؟

متعلقہ خبریں