اسلام آباد : پاکستان کے خفیہ اداروں کی جانب سے کامیاب کارروائی میں خودکش حملوں کا بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا، جن سے افغان موبائل سمز، منشیات اور کرنسی بھی برآمد کی گئی ہے۔
19 جنوری کو جمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر خودکش حملہ آور داخل ہوا اور فائرنگ کردی، جس سے تین پولیس اہلکار شہید ہوگئے، حملہ آور نے خود کو بھی اڑا لیا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پولیس چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
سیکیورٹی فورسز نے گولیوں کے خول، جسم کے اعضا فرانزک کیلئے جمع کیے۔ جیو فینسنگ اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا گیا۔ 19 جنوری کو ملنے والی معلومات کے مطابق خودکش حملے کے پیچھے عمر نامی ٹی ٹی پی رکن تھا۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت کا دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے سی ٹی ڈی کو صوبے بھر میں پھیلانے کا فیصلہ
ٹی ٹی پی رکن کو تحصیل جمرود کے رہائشی ستانا جان نے سہولت فراہم کی۔ 23 جنوری کو خودکش حملہ آور سے تعلق رکھنے والے فرمان اللہ اور عبدالقیوم کو گرفتار کیا گیا۔ ٹی ٹی پی نے قبول کیا کہ کارروائی میں سہولت کار ستانا جان مارا گیا۔
27 جنوری کو تین مشتبہ افراد کی پہلے سے موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا۔ آپریشن میں سہولت کار فضل امین، فضل احمد، محمد عامر اور حماد اللہ کو پکڑ لیا گیا۔ ستانا جان کے خلاف کارروائی میں دو افغان شہری بھی پکڑے گئے۔
ستانا جان خود کش حملہ آور کو پاکستان لے کر آیا۔ اسی نے حملہ آور کو ہتھیار اور خود کش جیکٹ بھی فراہم کی۔ سہولت کار فضل احمد نے 18 جنوری کو موبائل سے جائے وقوعہ کی تصاویر لیں۔
ستانا جان کالعدم ٹی ٹی پی شمالی وزیرستان کو چلا رہا تھا وہ چھپنے کیلئے 4 مکانات کا استعمال کر رہا تھا۔