جی ٹی وی نیٹ ورک
پاکستان

از خود نوٹس: چیف جسٹس کے ” ون مین پاور شو” کے اختیار پر نظر ثانی کرنا ہوگی: سپریم کورٹ ججز

ازخود نوٹس

اسلام آباد: پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کا معاملہ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے اختلافی فیصلہ جاری کردیا۔

28 صفحات کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔

دونوں ججز کے اختلافی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ازخود نوٹس کیس کا آرڈر آف کورٹ چار تین کا فیصلہ ہے، وقت آگیا ہے 184 (3) کے اختیار سماعت کو ریگولیٹ کیا جائے، ازخود نوٹس 4 ججز نے مسترد کیا ہے، چیف جسٹس کے ” ون مین پاور شو” کے اختیار پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے حکومت اور پی ٹی آئی سے انتخابات سے قبل یقین دہانی مانگ لی

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو صرف ایک شخص کے فیصلوں پر نہیں چھوڑا جا سکتا، عدالت کا دائرہ اختیار آئین طے کرتا ہے نا کہ ججز کی خواہش اور آسانی کے، عدالتی دائرہ اختیار کیس کی نوعیت طے کرتی نا کہ اس سے جڑے مفادات کے، ججز کی خواہش غالب آئے تو سپریم کورٹ سامراجی عدالت بن جاتی ہے۔

اختلافی نوٹ کے مطابق عدالت سیاسی ادارہ بنے تو عوام کی نظر میں اسکی ساکھ ختم ہوجاتی ہے، یقینی بنانا ہوگا سپریم کورٹ کے فیصلوں سے پارلیمنٹ کا اختیار محدود نہ ہو، ہائی کورٹس میں کیس زیرالتوا ہونے کے باوجود سوموٹو لیا گیا۔

متعلقہ خبریں