چین کو روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر تشویش ہے، وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ تمام فریق تحمل سے کام لیں گے اور جلد از جلد امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے۔
سینئر چینی سفارت کار کن گینگ نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور زور دیا کہ ماسکو اور کیف امن مذاکرات کریں گے۔
چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق سینیئر چینی سفارت کار کن گینگ نے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کو بتایا کہ چین امید کرتا ہے کہ تمام فریق پرسکون، عقلمندی اور تحمل سے کام لیں گے اور جلد از جلد امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کو امید ہے کہ یوکرین اور روس سیاسی حل کا دروازہ بند نہیں کریں گے، چاہے صورت حال کتنی ہی مشکل اور چیلنج کیوں نہ ہو۔
یوکرینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے علاقائی سالمیت کے اصول کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے جارحیت کو ختم کرنے اور یوکرین میں امن کی بحالی کے امن فارمولے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا سے داغا گیا جوہری میزائل 33 منٹ میں امریکا کو نشانہ بنا سکتا ہے : چینی تحقیق
یوکرین نے کہا ہے کہ تنازع کو ختم کرنے کے کسی بھی منصوبے میں 1991 میں یوکرین کی سرحدوں سے روسی فوجیوں کا انخلاء شامل ہونا چاہیے، جس سال سوویت یونین تحلیل ہوا تھا۔
توقع ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اگلے ہفتے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات اور زیلنسکی کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کے لیے روس اور یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانا مشکل ہو گا، لیکن کچھ لوگوں نے نشاندہی کی کہ ژی مذاکرات کی رفتار شروع کرنے کے لیے ایک "بیک چینل” کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔