خوراک اور غیر الکوحل مشروبات کی مجموعی افراط زر بڑھ کر 18.0 فیصد ہو گئی، جو 1977 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ 10.4 فیصد کے رپورٹ پر حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کھانے کی قیمتوں میں اضافے اور ریستورانوں میں مہنگے مشروبات کی وجہ سے برطانیہ میں مہنگائی غیر متوقع طور پر فروری میں 10.4 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ اعداد و شمار شائع ہونے کے بعد ڈالر اور یورو کے مقابلے اسٹرلنگ میں اضافہ ہوا۔
بینک آف انگلینڈ شرح سود سے متعلق کل فیصلہ لے گا۔ مارکیٹ کا کہنا ہے کہ بینک آف انگلینڈ کے لیے شرح میں اضافے کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنا کافی نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان سے خوفزدہ افغان خاتون جج کی برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست مسترد
سود کی شرح فیوچرز نے 100 فیصد امکان ظاہر کیا کہ بینک آف انگلینڈ کم از کم ایک چوتھائی پوائنٹ تک شرح بڑھائے گا۔
او این ایس کے چیف اکنامسٹ گرانٹ فٹزنر کے مطابق کھانے پینے اور غیر الکوحل والے مشروبات کی قیمتیں 45 سالوں میں اپنی بلند ترین شرح پر پہنچ گئیں، خاص طور پر کچھ سلاد اور سبزیوں کی اشیا میں اضافہ ہوا، کیونکہ یورپ کے مختلف حصوں میں توانائی کی زیادہ قیمتوں اور خراب موسم کی وجہ سے راشن کی قلت پیدا ہوئی۔
اعلی الکحل مشروبات کی قیمتوں نے فروری میں افراط زر کی سالانہ شرح میں 0.17 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا، جبکہ کھانے اور غیر الکوحل مشروبات کی قیمتوں میں 0.15 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا۔