جی ٹی وی نیٹ ورک
اہم خبریں

اسرائیل : عدالتی اصلاحات کیخلاف زبردست ہنگامے، نیتن یاہو نے وزیر دفاع کو برطرف کردیا

عدالتی اصلاحات

اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج میں مزید شدت آگئی ہے، جس سے پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

بدامنی نے نیتن یاہو کے عدلیہ کو تبدیل کرنے کے منصوبے پر ایک مہینوں طویل بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے، جس نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا، کاروباری اور سابق سیکیورٹی چیفس کو خوف زدہ کر دیا، امریکہ اور دیگر قریبی اتحادیوں کی طرف سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو چیلنج کرنے پر اپنے وزیر دفاع کو اچانک برطرف کرنے کے بعد دسیوں ہزار مظاہرین اسرائیل کے شہروں میں بے ساختہ غصے میں سڑکوں پر نکل آئے۔

تل ابیب میں مظاہرین میں سے کئی لوگوں نے جھنڈے پہنے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے ایک مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا اور بڑے بڑے الاؤ جلائے، جب کہ یروشلم میں نیتن یاہو کے نجی گھر کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

نیتن یاہو کی جانب سے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی برطرفی نے اشارہ دیا کہ وزیر اعظم اور ان کے اتحادی اس ہفتے اوور ہال پلان کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ گیلنٹ حکمران لیکود پارٹی کے پہلے سینئر رکن تھے، جنہوں نے عدالتی اصلاحات کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ گہری تقسیم سے فوج کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بیان پر اردن ناراض، پارلیمنٹ کی اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کرنے کی سفارش

اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور حکمران اتحاد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے عوام کے اتحاد کی خاطر، ذمہ داری کی خاطر اپنے منقسم عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کو روک دیں۔

نیتن یاہو نے گیلنٹ کو برطرف کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب بحریہ کے سابق ایڈمرل نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اوور ہال کے منصوبوں سے ریاست کی سلامتی کے لیے ایک واضح، فوری اور ٹھوس خطرہ ہے اور انہیں روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔

گیلنٹ نے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ اس وقت، اپنے ملک کی خاطر، میں کوئی بھی خطرہ مول لینے اور کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں۔ اسرائیل کی سلامتی کی ریاست ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن رہی ہے اور رہے گی۔

گیلنٹ کی برطرفی کا اعلان کرتے ہوئے، نیتن یاہو کے دفتر نے متبادل کا نام نہیں لیا اور نہ ہی کوئی دوسری تفصیلات بتائیں۔ اعلان میں بس اتنا کہا گیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے آج شام وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھر نیویارک میں اسرائیل کے قونصل جنرل نے کہا کہ وہ برطرفی پر مستعفیٰ ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کی تحقیقی یونیورسٹیوں نے اعلان کیا کہ وہ قانون سازی کے دباؤ کی وجہ سے کلاسز کا انعقاد روک دیں گے، اور اسے فوری طور پر منجمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیلی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد ایک سمجھوتہ تلاش کریں۔

نیتن یاہو کا منصوبہ پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کو کالعدم کرنے کا اختیار بھی فراہم کرتا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس سے عدالتی اور انتظامی شاخوں کے درمیان توازن بحال ہوگا اور اس پر لگام لگائے گا۔

متعلقہ خبریں