جی ٹی وی نیٹ ورک
اہم خبریں

نیوزی لینڈ نے پارلیمانی نیٹ ورک کے تمام آلات میں ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی

پارلیمانی نیٹ ورک

امریکہ اور برطانیہ کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی ٹک ٹاک سے سیکورٹی خدشات کا اظہار کردیا۔ پارلیمانی نیٹ ورک تک رسائی والے تمام آلات میں ایپ کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

چینی کمپنی کی مشہور موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک پر امریکہ اور مغربی ممالک مسلسل خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ایپ سے صارف کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ میں جا سکتا ہے، جس سے سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

برطانیہ نے سرکاری فون میں ایپ کے استعمال پر پابندی لگا دی۔ امریکہ میں سرکاری ایجنسیوں کے پاس مارچ کے آخر تک ایپ کو سرکاری آلات سے حذف کرنے کا وقت ہے اور اب اس دوڑ میں نیوزی لینڈ بھی شامل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا روس پر بحیرہ اسود میں ڈرون گرانے کا الزام، روس کی تردید

پارلیمانی سروس کے چیف ایگزیکٹو رافیل گونزالیز-مونٹیرو نے کہا ہے کہ مارچ کے آخر تک نیوزی لینڈ کے پارلیمانی نیٹ ورک تک رسائی والے تمام آلات میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ سائبر سیکیورٹی ماہرین کے مشورے اور حکومت کے اندر اور دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ ملک کے موجودہ پارلیمانی ماحول میں خطرات قابل قبول نہیں ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا سکتے ہیں، جنہیں اپنے کام کرنے کے لیے ایپ کی ضرورت ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں