کراچی : سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں جلد آٹے کا بحران ختم کریں گے۔ آئی جی سندھ کی تبدیلی پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں، اب تو کلیم امام کے کیریئر پر سوالیہ نشان ہے۔ کون سا صوبہ ان کو اپنے صوبے میں لگنے دے گا۔
سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ آٹے کے بحران پر لوگ پریشان ہیں۔ وفاقی وزراء نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ حکومت کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ نے چار لاکھ ٹن گندم اٹھانی تھی۔ ایک لاکھ ٹن گندم ملی تین لاکھ ٹن دیگرصبوں سے اٹھانی تھی۔ دس دن تک ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال رہی۔ اب گندم پہنچنا شروع ہوگئی ہے، سوا لاکھ بیگ پہنچ چکے ہیں۔ سندھ میں جلد بحران ختم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : ایس ایس پی شکار پور کی رپورٹ میں بھائی پر الزامات سعید غنی نے مسترد کردئیے
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آٹے کا بحران بدانتظامی اور نالائقی کی وجہ سے ہوا ہے۔ کے پی میں فیڈز کے لیئے آٹے کا استعمال ہوا۔ لگتا ہے انسانوں سے زیادہ مرغیاں اہم ہے۔ سندھ میں اگر ہم ذمہ دار ہیں تو باقی صوبوں میں وہ ذمہ دار ہیں وہ بھی استعفے دیں۔
صدر مملکت عارف علوی کے این آئی سی ایچ کا دورہ کرنے پر سعید غنی نے کہا کہ صدر کا کام اسپتالوں کے دورے کرنا نہیں۔ کراچی کے بڑے اسپتال ہم نے بہتر بنائے ہیں۔ دوسرے صوبوں کے لوگ بھی یہاں علاج کرواتے ہیں۔ وفاق کے کچھ افسران نے اسپتالوں کا دورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتنا بہتر کام نہیں کرسکتے۔
آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ آج یا کل تک فیصلہ ہو جائے گا۔ آئی جی پر ہمارے خدشات صحیح ثابت ہورہے ہیں۔ ان کے لئے پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا چلانا سمجھ آرہا ہے۔ اب تو کلیم امام کے کیریئر پر سوالیہ نشان ہے۔ کون سا صوبہ ان کو اپنے صوبے میں لگنے دے گا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت نے آتے ہی بلدیاتی نظام ختم کردیا۔ ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے بلدیاتی ادارے چلائے جارہے ہیں۔ سندھ میں تو بلدیاتی نظام موجود ہے۔ کس منہ سے سندھ پر تنقید کررہے ہیں۔