جی ٹی وی نیٹ ورک
اہم خبریں

صرف 6 مقدمات کا ٹرائل ممکنہ طور پر ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے : رانا ثناء اللہ

صرف 6

اسلام آباد : وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 499 ایف آئی آر درج کی گئیں، جس میں سے صرف 6 ایف آئی آر ہیں، جن کا ٹرائل ممکنہ طور پر ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عمران خان مسلسل ایک سال سے نفرت کی سیاست کر رہا ہے۔ نفرت کی سیاست معاشرے کی تقسیم کا باعث بنتی ہے۔ نفرت کی سیاست میں اندرونی و بیرونی سہولت کار شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فتنے اور فساد کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی۔ عمران خان نے کئی بار وفاق پر دھاوا بولا۔ پی ٹی آئی نے اپنے شرپسندوں کو ریاستی اداروں پر حملے کی ترغیب دی۔ زمان پارک میں املاک پر حملوں کی منصوبہ بندی اور ٹریننگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : مریم نواز، رانا ثنااللہ اور سیکورٹی اداروں پر خودکش حملے کا خطرہ

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک فتنے کا نام ہے۔ مخالفین کو گالیاں دینے، چور ڈاکو کے القاب سے پکارا جارہا تھا۔ مخالفین کیخلاف گھٹیا سوچ پروان چڑھانے کا عمل جاری تھا۔ نفرت کی سیاست ناسور کی طرح عوام میں داخل کی جارہی تھی۔ اس سیاست میں سہولت کاری ہورہی تھی

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس فتنے نے خود ہی اپنی جماعت کو حادثے کا شکار کرلیا۔ شاید اللہ تعالیٰ کو ملک و قوم کی بھلائی مقصود تھی۔

رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صرف 19 ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ کو ٹرانسفر ہوئے۔ کے پی میں صرف 14 ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ کو بھیجے گئے۔ دیکھیں گے کہاں ملٹری ایکٹ یا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔

ابہام پایا جارہا ہے، سویلین کا ٹرائل ملٹری ایکٹ کے تحت کیسے ہو رہا ہے۔ جناح ہاؤس کورکمانڈر کی رہائش گاہ اور کیمپ آفس تھا۔ جناح ہاؤس میں بہت حساس چیزیں بھی موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر مجموعی طور پر 499 ایف آئی آر درج کی گئیں، جس میں سے صرف 6 ایف آئی آر ہیں، جن کا ٹرائل ممکنہ طور پر ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے۔ 88 مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے۔ اے ٹی اے کے مقدمات میں 3 ہزار 944 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

متعلقہ خبریں