لاہور : پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ پر سرچ وارنٹ لے کر تلاشی لی، اس دوران ممنوعہ سامان بھی برآمد کیا، 40 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
زمان پارک میں پولیس کی طرف سے آپریشن شروع کرنے سے قبل گھر کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی گاڑیوں نے کیمپ اکھاڑ دیئے، جس کے لئے کرین اور ٹریکٹر کی مدد لی گئی۔ کیمپوں کا تمام سامان گاڑیوں میں رکھ دیا گیا۔
پولیس نے پیش قدمی کی تو پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پتھراؤ اور غلیل سے حملے کیئے۔ اینٹی رائٹ فورس کی نفری کو عمران خان کے گھر کے گیٹ سے پیچھے ہٹنا پڑا۔
اس موقع پر پولیس کا کہنا تھا کہ ہر حال میں عمران خان کے گھر کا سرچ آپریشن کرنا ہے۔ عمران خان کے گھر میں جو ملزمان موجود ہیں، ان کو پکڑنے کے لیے آئے ہیں۔ گھر میں 50 سے 70 کارکن موجود ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں : مجھے انتخابات سے باہر کرنے کے لیئے ابھی گرفتار کیا جائے گا : عمران خان
کرین کی مدد سے عمران خان کے گھر کا دروازہ توڑا گیا، جس کے بعد پولیس اندر داخل ہوگئی۔ اس دوران خوفناک تصادم ہوا، اندر سے فائرنگ بھی کی گئی۔ پولیس نے 40 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے صورتحال قابو میں کرنے کے بعد گھر کے اندر سے سامان قبضے میں لینا شروع کردیا، جس میں پیٹرول بم، پتھر، ڈنڈے، پیٹرول کین اور دیگر سامان شامل تھا۔
دوران آپریشن ٹریفک بد ترین جام ہوگیا۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔ دھرم پورہ مال روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگئے۔
اس موقع پر عمران خان کی بہن عظمیٰ خان بھی زمان پارک پہنچی اور پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر وارنٹ دکھائے عمران خان کے گھر پر دعویٰ بول دیا گیا۔
ایس پی صدر وقار ملک نے کہا کہ ہمارے پاس عمران خان کے گھر کے سرچ آپریشن موجود ہے۔ بغیر سرچ آپریشن وارنٹ کے ہم عمران خان کے گھر میں کیسے داخل ہو سکتے ہیں؟ گھر کا مکمل سرچ آپریشن کر لیا گیا ہے۔