ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں صحت کے بحران کا تعلق قدرتی آفات سے ہوسکتا ہے، تمام ممالک اگلی وبائی بیماری کے لیے خطرناک حد تک تیار نہیں ہیں۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے اپنی عالمی آفات کی رپورٹ 2022 میں کہا ہے کہ وبائی بیماری کوویڈ 19 کے تین سفاکانہ سالوں کے باوجود تیاری کے مضبوط نظام میں شدید کمی ہے۔ دنیا کے تمام ممالک اگلی وبائی بیماری کے لیے خطرناک حد تک تیار نہیں ہیں۔
رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ اعتماد، مساوات اور مقامی ایکشن نیٹ ورک کی تعمیر اگلے بحران کے لیے تیار رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
ریڈ کراس کے سیکرٹری جنرل، جگن چاپاگین نے کہا ہے کہ اگلی وبائی بیماری بالکل قریب ہی ہو سکتی ہے۔ اگر کوویڈ 19 کا تجربہ تیاری کی طرف ہمارے اقدامات کو تیز نہیں کرے گا تو کیا ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں : عالمی ادارہ صحت کا کھانسی کے شربت سے ہونے والی اموات پر ٹھوس کارروائی کا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو ایک نہیں بلکہ متعدد خطرات کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، معاشرے مختلف قسم کی آفات کے لیے منصوبہ بندی کے ذریعے ہی حقیقی معنوں میں لچکدار بنتے ہیں کیونکہ یہ بیک وقت رونما ہو سکتی ہیں۔
ریڈ کراس نے اس صدی میں موسمیاتی آفات اور بیماریوں کے پھیلنے کی لہروں میں اضافے کا حوالہ دیا، جن میں سے کوویڈ 19 صرف ایک تھی۔
رپورٹ کے مطابق شدید موسمی واقعات زیادہ بار بار اور شدید ہو رہے ہیں اور ان کا جواب دینے کی ہماری صلاحیت محدود ہے۔ دنیا کو اپنی قانون سازی پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ 2023 کے آخر تک ان کے وبائی امراض سے نمٹنے کے منصوبے معیار کے مطابق ہوں۔
ریڈ کراس نے زور دیا کہ دنیا اپنی کُل آمدنی کا ایک فیصد صحت کے شعبے کے لیئے وقف کرے۔
یہ سفارشات عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کوویڈ 19 کو بین الاقوامی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دینے کے تین سال مکمل ہونے پر جاری کیں گئیں۔