مقبول خبریں
تازہ ترین خبریں
اسلام آباد میں بیٹھے بابو خود کام کرتے ہیں نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں: بلاول
1-دسمبر،2023
مشہور ومعروف تین خانز نے 30 سال سے زائد عرصے میں بالی وڈ کو کیا دیا؟

جب انڈسٹری میں یہ تاثر عام ہو کہ خانوں کی ناکام فلمیں بھی دوسروں کی کامیاب فلموں سے زیادہ بزنس کرتی ہیں تو کسی کو فلم کے معیار پر سر کھپانے کی کیا ضرورت ہے؟،یقیناآپ نے بھی ان تینوں خانز کو بالی ووڈ میں اپنی اداکاری کے جوہر دیکھاتے ہوئے دیکھا ہے۔
آج ہم آپ کوبتائے گے کہ 30 سال سے زائد عرصے میں ان تینوں خانز نے بالی وڈ کو کیا دیا ؟۔
بالی وڈ کے سنہرے دور کا ذکر آتے ہی ہمارے ذہن کے پردے پر دلیپ کمار، راج کپور اور دیو آنند کے نام گردش کرنے لگتے ہیں۔ اداکاروں کی یہ ویسی ہی مثلث تھی جیسی 90 کی دہائی میں عامر، شاہ رخ اور سلمان خان کی صورت میں ابھری اور تقریباً 30 برس سےزائد عرصے سے بالی وڈ پر راج کر رہی ہے۔
ایسا لگتا ہے خانز کی بالی وڈ میں انٹری کے وقت بمبئی کی فلم انڈسٹری نئے چہروں کو ہاتھوں ہاتھ لینے کے لیے بے چین تھی۔
یوں تو 1980 کی دہائی میں امیتابھ بچن کا جادو سر چڑھ کر بول رہا تھا لیکن اس دوران قیامت سے قیامت تک (1988) اور میں نے پیار کیا ‘ (1989) سے عامر خان اور سلمان خان کے روپ میں دو نئے ستارے بالی وڈ کے افق پر جگمگانے لگے۔
اس کو بعد دیوانہ (1992) سے ایک اور خان نمودار ہوا اور تب شاید کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ آئندہ تین عشروں تک یہی تین خان سکرین کے بادشاہ ہوں گے۔
بالی وڈ میں خانوں کی انٹری کا فوری ردعمل عوام کا وی سی آر کو چھوڑ کر سینیما گھروں کا رخ کرنا تھا، نئی نسل نئے چہروں میں اپنے خوابوں کے نقش تلاش کر رہی تھی۔
اب ہیرو اینگری ینگ مین کی سماجی زبان کے بجائے اپنی نفسیاتی الجھنوں اور محبت سے جڑے انفرادی تجربات کی بات کر رہا تھا، ہندی سینیما کی روایت میں بحیثیت مجموعی خانوں کی کنٹروبیوشن سے پہلے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان کے فلمی سفر پر الگ الگ مختصر نظر ڈال لی جائے۔
مسٹر پرفیکٹ عامر خان
بالی وڈ میں آشا پاریکھ اور آر ڈی برمن قدم جمانے میں اہم کردار ادا کرنے والے معروف فلم ساز اور ہدایت کار ناصر حسین عامر خان کے انکل تھے، اپنے بھتیجے کو شاندار طریقے سے بالی وڈ میں اتارنے کے لیے انہوں نے لیلیٰ مجنوں اور ہیر رانجھا کی طرز پر جدید ٹریجک سٹوری لکھی اور اسے پروڈیوس بھی کیا۔
29 اپریل 1988 کو ریلیز ہوتے ہی قیامت سے قیامت تک نے قیامت برپا کر دی ،عامر خان اور جوہی چاولہ راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
90 کی دہائی میں دل، راجہ ہندوستانی،دل ہے کہ مانتا نہیں،سرفروش اور ارتھ جیسی فلموں نے بالی وڈ کی زمین میں عامر کے قدم گہرے گاڑ دیے۔
فارن فلم کی کیٹگری میں آسکر کے لیے نامزد ہونے والی لگان (2001) عامر خان کی ایک اور بڑی جست تھی، جس کے پروڈیوسر بھی وہ خود تھے، چار برس کی بریک کے بعد 2005 میں منگل پانڈےسے ان کی واپسی ہوئی، جس کے بعد رنگ دے بسنتی میں ایک بار پھر وہ ارتھ جیسا المیہ کردار نبھاتے ہوئے نظر آئے۔
اس کے بعد تارے زمین پر (2007) سے عامر خان نے ہدایت کاری کے میدان میں قدم رکھا جسے عوام اور ماہرین نے برابر پسند کیا، تھری ایڈیئٹس،گجنی،دھوم تھری،پی کے اور دنگل جیسی فلموں میں مختلف کردار نبھاتے ہوئے عامر خان نے مسٹر پرفیکٹ کے نام سے شہرت حاصل کی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سلمان اور شاہ رخ کے مقابلے میں عامر کے ہاں فلم کے موضوعات اور کرداروں میں کہیں زیادہ تنوع ہے،اداکاری میں ٹام ہینکس کی نقل کرنے کی کوشش کرنے والے عامر خان کی نئی فلم لال سنگھ چڈھااگست میں ریلیز ہوئی جو ٹام ہینکس کی کلاسک فلم فورسٹ گمپ کا ہندی ورژن ہےلیکن یہ فلم فلاپ ہوگئ۔
بالی وڈ کے بھائی جان سلمان خان
اب ہم آپ کو سلمان خان کے بارے میں بتاتے ہے،یہ سلیم جاوید کی ایکشن سے بھرپور کہانیاں اور تیکھے مکالمے تھے جنہوں نے امیتابھ بچن کو اینگری ینگ مین کے روپ میں پردے پر پیش کیا اور بالی وڈ میں ایک نئے دور کا دروازہ کھولا، سلیم خان اور جاوید اختر دونوں کی اولاد فلم انڈسٹری میں آئی لیکن جیسی شہرت سلیم کے بیٹے سلمان کو ملی ویسی کوئی دوسرا نہ سمیٹ سکا۔
1988 میں بیوی ہو تو ایسی میں ثانوی کردار ادا کرنے والے سلمان خان کو اگلے ہی برس میں نے پیار کیا میں مرکزی کردار ادا کرنے کا موقع مل گیا، یہ نہ صرف سال کی بلکہ 80 کی پوری دہائی کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔
اگلے عشرے میں سلمان خان مسلسل کامیابیوں کے نئے زینے چڑھتے گئے، 90 کی دہائی میں ان کی کامیاب ترین فلموں میں ہم آپ کے ہیں کون،انداز اپنا اپنا،کرن ارجن اور بیوی نمبر ون شامل ہیں۔
21 ویں صدی کی پہلی دہائی سلو بھائی کے لیے بہت خوشگوار نہ تھی، جس کے دوران ان کا چاند گہنایا ضرور مگر ڈوبا نہیں البتہ اگلی دہائی میں دبنگ،ایک تھا ٹائیگر،کِک،سلطان اور ٹائیگر زندہ ہے،جیسی فلمیں انہیں شہرت اور مقبولیت کی نئی بلندیوں پر لے گئیں۔
اس کے بعد ان کی مشہور فلم میں کسی کا بھائی کسی کی جان ان کے مداحوں کو پسند نہ آئی اور اب ٹائیگر 3کی انٹری ہوئی ہے جو بھارت سمیت دنیا بھر میں کافی مقبول ہوتی نظر آرہی ہیں ۔
کنگ آف رومانس شاہ رخ خان
عامر اور سلمان کے برعکس شاہ رخ خان کا تعلق بالی وڈ کے کسی معروف گھرانے سے نہیں تھا، 1980 کی دہائی میں ٹی وی سیریز سے شوبز کے میدان میں اترنے والے شاہ رخ کو 1992 کی اپنی پہلی فلم ’دیوانہ‘ سے ہی خوب پذیرائی ملی ،بازیگراور ’ڈر‘ میں منفی کردار ادا کرنے کے بعد انہوں نے ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے،‘ ’دل تو پاگل ہے‘ اور ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ جیسی فلموں سے اپنے رومانوی امیج کو پختہ کیا۔
گذشتہ 20 برس کے دوران ان کی سامنے آنے والی فلموں میں ’کبھی خوشی کبھی غم،‘ ’دیوداس،‘ ’چک دے انڈیا،‘ ’مائی نیم از خان‘ اور ’چینائی ایکسپریس‘ شامل ہیں۔
2023 میں شاہ رخ خان کی 2 فلمیں ریلیز ہوئی ہیں ایک ،پھٹان اور دوسری جوان دونوں فلموں کو مداحوں کی جانب سے خاصی مقبولیت حاصل ہوئی ہیں۔
تینوں خانز کی مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ جب انڈسٹری میں یہ تاثر عام ہو کہ خانوں کی ناکام فلمیں بھی دوسروں کی کامیاب فلموں سے زیادہ بزنس کرتی ہیں تو مواد اور موضوعات پر سر کھپانے کی ضرورت کس احمق کو ہے۔
یش راج فلمز، عامر خان فلمز اور سلمان خان فلمز جیسی تین چار پروڈکشن کمپنیاں مل کر کسی بھی اول فول سکرپٹ میں کسی خان کو کاسٹ کریں،اگر مرکزی کردار میں سلمان ہے تو شرٹ اتارنے اور شاہ رخ ہے تو رونے دھونے کا سین ضرور شامل ہونا چاہیے کہ یہی ان کا ٹریڈ مارک ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جونی ڈیپ، بریڈ پٹ اور لیونارڈو ڈی کیپریو کے مقابلے میں سلمان خان زیادہ معاوضہ وصول کرنے والے اداکار ہیں کیا سلو بھائی کی پٹاری میں کوئی ایک بھی ایسی فلم ہے جو انہیں ڈی کیپریو کے برابر تو کیا نزدیک بھی لا سکے؟۔
عامر خان اداکاری کے معاملے میں دیگر خانوں سے تھوڑا آگے نظر آتے ہیں، ان کی فلمیں مواد کے اعتبار سے بھی بہتر ہوتی ہے لیکن خالص اداکاری کی بات کی جائے تو دلیپ کمار، بلراج ساہنی، سنجیو کمار اور نصیر الدین شاہ کی روایت کے علم بردار عرفان خان، نواز الدین صدیقی، منوج باجپئی اور پنکج ترپاٹھی ہیں، عامر خان نہیں۔
کیا بالی وڈ فلم انڈسٹری ہیرو سے اداکار کی طرف سفر کرے گی؟ کیا سرمایہ کار بڑے بڑے ناموں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے مواد اور اچھوتی کہانی کی طرف رخ کرے گا؟ کیا جتنی توجہ مارکیٹنگ پر دی جاتی ہے اتنی فلم بنانے پر صرف ہو سکے گی؟
یہ پڑھیں : بالی وڈ اداکارہ تبو کس پاکستانی اداکار کی بیٹی ہیں؟ بڑا انکشاف سامنے آگیا